اسرائیلی فضائی حملے میں شاہین خاندان سے تعلق رکھنے والی ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا جہاں ابو حمرہ اور ابو سلطان کے بے گھر افراد رہائش پذیر تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فضائی حملہ بازار کی طرف جانے والی مصروف سڑک پر کیا گیا جس کے نتیجے میں عمارتوں اور گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا۔ایک شہری نے بتایا کہ میری والدہ اور والد خان یونس سے یہاں آئے تھے، میں انہیں پناہ دینے کے لیے اپنے گھر لے آیا، وہ بھاگ کر خان یونس پہنچ گئے اور میرے ہاتھوں مر گئے۔اس نے اسرائیلی فوجیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بھی مار دو تاکہ میں ان کے ساتھ شامل ہو جاؤں۔
یہ بھی پڑھیں
غزہ پر اسرائیل کی بمباری ،مزید 200 سے زائد فلسطینی شہید
اسی طرح ایک اور شہرینے بتایا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ العدہ ہسپتال جا رہا تھا کہ اچانک زور دار دھماکہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ ‘میں نے ہوا میں اڑان بھری اور سب کو اپنے ارد گرد اڑتے دیکھا اور کئی لوگوں کو زخمی دیکھا اور پھر جب میں نے آنکھ کھولی تو میں نے خود کو ہسپتال میں پایا۔زخمی فلسطینی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج نے ایک رہائشی عمارت پر میزائل داغا جہاں بڑی تعداد میں عام شہری رہتے ہیں اور سیکڑوں لوگ خوراک لینے سڑکوں پر آئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی افواج کو کوئی رحم نہیں آتا، وہ نوجوانوں، خواتین یا بچوں پر رحم نہیں کرتے، اسرائیلی کسی قانون یا انسانی حقوق کا احترام نہیں کرتے۔
شہری نے کہا کہ اسرائیلی انسانیت کو بھول کر بے گناہ بے گھر افراد کو نشانہ بنا رہے ہیں، خواتین اور بچوں کو روزانہ قتل کر رہے ہیں۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں شہریوں پر 8 خونریز کارروائیاں کی ہیں جس کے نتیجے میں 92 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔وزارت نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے ایمبولینسوں اور عملے کو ملبے تلے دبے اور سڑک پر پڑے متاثرین تک پہنچنے سے روک دیا۔
مزیدپڑھیں
غزہ پر اسرائیل کی بمباری سے چھ بچوں سمیت 32 افراد جاں بحق
واضح رہے کہ اسرائیل 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں کے بعد شروع کی گئی وحشیانہ کارروائیوں کے دوران اب تک 29 ہزار 600 فلسطینیوں کو شہید اور 70 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو زخمی کر چکا ہے اور غزہ کی پٹی کو بھی تباہ کر چکا ہے۔حماس کے حملوں میں 1200 اسرائیلیوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے لیکن اس کی آڑ میں اسرائیل نے غزہ پر وحشیانہ بمباری شروع کر دی جس سے بے گناہ شہری بجلی، پانی اور بنیادی ضروریات سے محروم ہو گئے۔