عرب لیگ کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ فلسطینی سرزمین پر قبضے کا کوئی قانونی اور اخلاقی جواز نہیں، اسرائیلی قبضے کا خاتمہ ہی امن کی ضمانت ہے، اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف نسلی تسلط کا مرتکب ہو رہا ہے، فلسطینی سرزمین پر یہودی ریاست کے قیام کا مطالبہ،فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔عرب لیگ کے نمائندے نے اپنے دلائل کا اختتام ایک شہید فلسطینی شاعر کی نظم سے کیا اور کہا کہ اگر میں مر جاؤں تو تمہیں میری کہانی سنانے کے لیے زندہ رہنا چاہیے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیلی قبضے پر عالمی عدالت انصاف کے فیصلے میں 6 ماہ لگ سکتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے رفح، شمالی اور جنوبی غزہ میں اپنے حملے جاری رکھتے ہوئے بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر ممنوعہ سفید فاسفورس کے گولوں کی بارش کردی۔رپورٹ کے مطابق امداد کے منتظر فلسطینیوں پر شیلنگ سے کل سے اب تک 100 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ اسرائیلی اسپتالوں اور طبی عملے پر بھی حملے کیے گئے، فلسطینی ہلال احمر نے غزہ میں 48 گھنٹوں سے کام بند کر رکھا ہے۔
84