جولی نے اتوار کی صبح جاری ہونے والے ایک بیان میں پابندیوں کا اعلان کیا۔ یہ پابندیاں استغاثہ، عدالتی اور اصلاحی خدمات سے وابستہ چھ سینئر روسی اہلکاروں اور اللہ درجہ کے ملازمین پر لگائی گئی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان اہلکاروں کی جانب سے ناوالنی کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی، انہیں ظالمانہ سزا دی گئی اور بالآخر وہ مر گئے۔
47 سالہ ناوالنی روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے سب سے بڑے سیاسی مخالف سمجھے جاتے تھے۔ گزشتہ ماہ یوکرین کے دورے کے دوران وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پیوٹن پر ناوالنی کی جان لینے کا الزام لگایا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ ناوالنی آرکٹک پینل کالونی میں 19 سال کی سزا کاٹ رہے تھے جب ایک ماہ قبل ان کی اچانک موت ہو گئی۔
کریملن نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ نوالنی کی موت میں پوتن کا کوئی ہاتھ تھا۔ جولی نے کہا کہ