اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)یونیورسٹی آف ٹورنٹو میں تقریباً 8000 تعلیمی اور معاون کارکن پیر سے ہڑتال پر جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
ان کارکنوں کی نمائندگی کینیڈین یونین آف پبلک ایمپلائز (CUP) کے تین الگ الگ سودے بازی یونٹس کرتے ہیں اور ان میں تقریباً 1,000 دیکھ بھال کرنے والے کارکن، نگراں، گراؤنڈ کیپر، ویٹرنری ٹیکنالوجسٹ، آرام دہ کارکنان، طلباء کی رہائش اور فوڈ سروس کے عملے کے ساتھ ساتھ 7000 شامل ہیں۔ معلمین، کنٹریکٹ انسٹرکٹرز، ٹیچنگ اسسٹنٹ اور پوسٹ ڈاکٹریٹ ریسرچرز۔
عہدیداروں نے کہا کہ ہر سودے بازی یونٹ کے مخصوص مطالبات کے علاوہ تینوں یونینوں کا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی الاؤنسز کو بل 124 میں تجویز کردہ سے بڑھائے ۔ واضح رہے کہ بل 124 میں پبلک سیکٹر الاؤنسز میں ہر سال ایک فیصد اضافے کی حد مقرر کی گئی تھی لیکن اس کے بعد اسے غیر آئینی قرار دے دیا گیا ہے۔
اکیڈمک ورکرز یونین CUPE 3902 کے صدر Eriks Bradovskis نے کہا کہ وہ ٹورنٹو یونیورسٹی میں بہت زیادہ پڑھاتے ہیں لیکن ان کو ان اساتذہ سے کم تنخواہ دی جاتی ہے جو ایک ہی کورس پڑھاتے ہیں۔ لیبز میں پڑھانے والے انسٹرکٹرز اور پیپرز پر مارکنگ کرنے والے ورکرز کے لیے مالی طور پر یہ ممکن نہیں کہ وہ جس شہر میں پڑھاتے ہیں وہاں رہ سکیں۔ یونینوں کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ ایک جیسے کام کرنے والے مزدوروں کو بھی وہی الاؤنس دیا جائے، اس کے ساتھ ساتھ کنٹریکٹ پر کام کرنے والے تعلیمی کارکنوں کو مفت پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولت دی جائے۔
23 فروری کو اپ ڈیٹ ہونے والی اپنی آخری پوسٹ میں، یونیورسٹی نے کہا کہ اس کی بارگیننگ ٹیمیں ہر یونین کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے کے لیے سخت محنت کر رہی ہیں۔ یونین رہنماؤں کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ معاہدہ جلد ہو جائے گا تاہم ایسا نہ ہونے کی صورت میں ہڑتال کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔