مطالعہ کے سینئر مصنف اور نیویارک کے ماؤنٹ سینائی ہسپتال کے شعبہ امراض چشم کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر لوئس پاسکویل نے کہا کہ AIGPT-4 نظام حیرت انگیز طور پر گلوکوما اور ریٹینا کے مریضوں کا معائنہ کرنے میں ماہر ہے۔مزید یہ کہ اس کا طریقہ کار انسانی ڈاکٹروں کی طرف سے دی گئی تشخیص اور علاج کی سفارشات سے بہت ملتا جلتا ہے۔
ڈاکٹر لیوس نے یہ بھی کہا کہ تحقیقی نتائج یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اے آئی ٹیکنالوجی ماہرین امراض چشم کے لیے ایک اہم معاون کردار ادا کر سکتی ہے۔ جس طرح AI ایپلی کیشن ‘Grammarly’ ہمیں بہتر مصنف بنا سکتی ہے، اسی طرح GPT-4 ہمیں بہتر ڈاکٹر بننے کے لیے قیمتی رہنمائی فراہم کر سکتا ہے۔واضح رہے کہ گلوکوما آنکھوں کی بیماریوں کا ایک گروپ ہے جو آنکھ کے پچھلے حصے کے اعصاب کو نقصان پہنچاتا ہے جس سے بینائی میں کمی اور اندھا پن ہوتا ہے۔