اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ وہ آئی ایم ایف سے ایک بڑا اور طویل مدتی پروگرام لینا چاہتے ہیں.
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم آئی ایم ایف سے کمرشل فنانسنگ لیں گے اور بانڈز، تھوک فروشوں، خوردہ فروشوں، رئیل اسٹیٹ اور زرعی آمدنی کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا، مہنگائی میں کمی کا رجحان ہے
ان کا کہنا ہے کہ دوست ممالک سے فنڈز جمع کرنے کا دور ختم ہو چکا ہے، SIFC بیرون ملک سے سرمایہ کاری لانے کا اہم پلیٹ فارم ہے.
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کی وجہ اعتماد کی کمی ہے، موجودہ قرض پروگرام کی آخری قسط میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، آئی ایم ایف کو قرض پروگرام کی آخری قسط میں 1.1 بلین ڈالر دینا ہوں گے، اگر پروگرام جاری رہے گا تو معاشی نظم بحال ہو جائے گا. اور نظم و ضبط برقرار رہے گا.
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کا معیشت کی بہتری کے لیے واضح وژن ہے، ٹیکس نظام میں شفافیت حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے، آئی ایم ایف کے لون پروگرام سے ماحولیاتی فنڈنگ پر بھی بات کی جا سکتی ہے.
واضح رہے کہ آئی ایم ایف کا مشن آج پاکستان پہنچ رہا ہے، وفد اقتصادی جائزہ کے لیے 14 سے 18 مارچ تک اقتصادی ٹیم کے ساتھ بات چیت کرے گا.
49