اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایک وضاحت میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سیکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن کے پاس غلط پرنٹ شدہ بینک نوٹوں کی شناخت کے لیے ایک مضبوط نظام موجود ہے، کیونکہ تمام معیار کی جانچ کے باوجود بڑے پیمانے پر پیداوار کے عمل میں اس طرح کے نقائص کا خطرہ ہے۔ پرنٹ شدہ نوٹوں میں سے بہت کم بینکوں یا عوام تک پہنچنے کا امکان ہے۔مرکزی بینک نے مزید کہا کہ نیشنل بینک ماڈل کالونی برانچ کو فراہم کیے گئے نوٹوں میں سے صرف 10 غلط پرنٹ شدہ نوٹ ملے، جو ملک میں چھپنے اور زیر گردش نوٹوں کی کل تعداد کے مقابلے میں بہت کم ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے وضاحتی بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے اندرونی کنٹرول کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے، غلط پرنٹ شدہ نوٹوں کو SBPBSC کاؤنٹرز سے حاصل کیے گئے درست نوٹوں سے تبدیل کیے جا سکتے ہیں،واضح رہے کہ چند روز قبل اسٹیٹ بینک نے ایک ہزار روپے کے کرنسی نوٹ نامکمل پرنٹنگ کے ساتھ نیشنل بینک کو بھیجے تھے، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، نوٹوں کی ایک سائیڈ پرنٹ اور دوسری طرف خالی تھی۔