تفصیلات کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کو رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز کو رجسٹر کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے نان فائلرز کے لیے جائیداد کی خرید و فروخت پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز دی ہے جب کہ جائیداد کی خریداری کیش کے بجائے بینک ٹرانسفر کے ذریعے کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات کے تیسرے روز حکومت نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی یقین دہانی کرادی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے متعلق اہم اقدامات شامل ہوں گے۔ آئی ایم ایف نے تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن کی بھی یقین دہانی کرائی ہے، رئیل اسٹیٹ سیکٹر پر ٹیکس کے لیے وفاق اور صوبوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کی جائے گی، پراپرٹی ایجنٹس کی رجسٹریشن، فائلوں کی خرید و فروخت پر ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔نئے مالی سال کے بجٹ میں ریئل اسٹیل سیکٹر سے متعلق اہم اقدامات شامل ہوں گے۔