ڈونلڈ لو نے کہا کہ پاکستان کے انتخابی عمل میں مداخلت کی تحقیقات ہونی چاہئیں، انتخابات میں مداخلت، دھاندلی کے الزامات کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے، ہمیں انتخابات سے قبل انتخابی زیادتی اور تشدد کے واقعات پر تشویش ہے.
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر تشویش کا اظہار کیا گیا، ڈونلڈ لو نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے سائفر کے ساتھ معاملہ مکمل طور پر غلط اور جھوٹ تھا، ان کا بانی پی ٹی آئی کی برطرفی سے کوئی تعلق نہیں تھا. میں اس الزام کی سختی سے تردید کرتا ہوں.
ڈونلڈ لو کی تقریر کے دوران، ہال میں موجود کچھ لوگوں نے فری عمران خان کے نعرے لگائے، ایوان نمائندگان کے رکن نے کہا کہ شور مچانے والوں کو ہال سے نکال دینا چاہیے.
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ہمیشہ پاکستان کی حمایت کی ہے، پاکستان گزشتہ دہائیوں سے غیر ملکی قرضوں کے بوجھ تلے دب رہا ہے، امریکہ 67 سال سے پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہا ہے، پاکستان نے امریکہ کے ساتھ دہشت گردی کی جنگ لڑی ہے.
ڈونلڈ لو نے کہا کہ ایک خوشحال پاکستان پاکستانی عوام کا حق ہے، پاکستان امریکہ کا ایک اہم پارٹنر ہے، پاکستان کو ہمیشہ دہشت گردی جیسے مسائل کا سامنا رہا ہے، جمہوری حکومت کا قیام پاکستان کو بہتر بنائے گا.
انہوں نے کہا کہ پاکستان معیشت اور دہشت گردی دونوں محاذوں پر لڑ رہا ہے، پاکستانی معیشت کی بحالی پاکستان کے ساتھ ساتھ امریکہ کے لیے بھی فائدہ مند ہے.
ڈونلڈ لو نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے بہترین جگہ ہے اگر پاکستان اپنی اقتصادی پالیسیوں کو درست کرتا ہے تو امریکہ سے بڑی سرمایہ کاری آئے گی، پاکستان کی کامیابی امریکہ کی کامیابی ہے.
اسسٹنٹ سکریٹری آف اسٹیٹ برائے جنوبی ایشیا نے بھی امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی تعریف کی.
70