یہ بھی پڑھیں
ماسکو میں ایک کنسرٹ کے دوران فائرنگ، 40 افراد ہلاک، 100 سے زائد زخمی
ایڈرین واٹسن نے کہا کہ امریکہ نے روسی حکام کے ساتھ معلومات کا اشتراک کیا تھا، لیکن ایک تقریر میں پوتن نے امریکی انتباہ کو "اشتعال انگیز” قرار دیا، کہا کہ یہ اقدامات بلیک میل کرنے اور ہمارے معاشرے کو ڈرانے اور غیر مستحکم کرنے کے مترادف ہیں۔ اس ماہ کے شروع میں، روس میں امریکی سفارت خانے نے کہا تھا کہ وہ "ان اطلاعات کی نگرانی کر رہا ہے کہ انتہا پسند ماسکو میں بڑے اجتماعات کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں”۔
مزید پڑھیں
داعش نے ماسکو حملے کی ذمہ داری قبول کر لی
سفارت خانے نے امریکی شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ بڑے اجتماعات سے گریز کریں۔دوسری جانب روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے کہا ہے کہ امریکی اہلکار کے دعوے کے مطابق اگر کوئی دہشتگردی کا خطرہ تھا توا س کے شوائد دئیے جائیں ۔