روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ ان کی گہری ہمدردیاں کنسرٹ ہال حملے کے متاثرین کے ساتھ ہیں، حملے کے بعد امدادی کارروائیوں کے لیے ہنگامی خدمات اور خصوصی خدمات کا شکریہ ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ روسی سیکیورٹی فورسز نے براہ راست ملوث 4 مشتبہ افراد سمیت 11 افراد کو گرفتار کیا ہے، حملہ آوروں نے یوکرین فرار ہونے کی کوشش کی۔
ماسکو کنسرٹ ہال حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 143 ہو گئی، پاکستان اور چین نے مذمت کی۔پیوٹن نے اعلان کیا کہ تمام ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی، جس نے بھی اس حملے کا حکم دیا اسے سزا ملے گی، ہمارے دشمن ہمیں تقسیم نہیں کر سکتے۔دوسری جانب روسی میڈیا کے مطابق مشتبہ افراد میں سے ایک فرید الدین کا دعویٰ ہے کہ وہ 4 مارچ کو ترکی کے راستے ماسکو آیا تھا، اس کا ہدف ہال میں موجود تمام افراد کو قتل کرنا تھا۔
ایک اور تاجک بولنے والے دہشت گرد نے بتایا کہ وہ عبداللہ اور محمد نامی لوگوں سے رابطے میں تھا۔ تیسرے دہشت گرد کا نام رجب بتایا گیا۔ادھر ماسکو کے قریب کنسرٹ ہال میں مسلح افراد کی فائرنگ اور دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 133 ہو گئی ہے جب کہ 100 زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔اس حوالے سے امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ’داعش خراسان‘ نے کیا، داعش کا یہ گروپ پاکستان، افغانستان اور ایران میں سرگرم ہے۔