وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے 2013 سے 2018 تک نواز شریف کے دور میں دہشت گردی کا خاتمہ کیا، کینسر نے پھر سر اٹھایا ہے۔انہوں نے کہا کہ بشام واقعے پر پیش رفت ہوئی ہے اور معاملات کو سامنے لا رہے ہیں، چینی انجینئرز اور ان کے اہل خانہ کو ہر ممکن سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم سب کو مل کر چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہے۔ میں نے کابینہ کے ارکان کے ساتھ 5 سالہ منصوبہ شیئر کیا ہے۔ ایسی حکمت عملی اختیار کی جائے جس کے بعد ہر وزارت کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے، اگر انسانی وسائل کی کمی ہے تو بہترین یونیورسٹیوں سے قابل افراد کو بھرتی کیا جائے اور اس کے علاوہ وزارتوں میں بہترین سیکرٹریز بھی ہوں جنہیں ملازمت دی جا سکے۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ موثر دفاعی صلاحیت کے لیے مسلح افواج کے تقاضے پورے کریں گے، ہمارے شہداء اور غازی اس قوم کے ہیرو ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے بھی معیشت کے استحکام کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔