پولنگ صبح 9 بجے شروع ہوئی جو شام 4 بجے تک جاری رہے گی، سندھ، خیبرپختونخوا، پنجاب اور قومی اسمبلی کے ارکان اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں گے.
خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ کے انتخابات کے انتظامات مکمل ہو چکے ہیں، پولنگ عملہ بھی موجود ہے لیکن پولنگ شروع نہیں ہوسکی
انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست اپوزیشن کےفیصل کریم کنڈی نے صوبائی الیکشن کمشنر کو پیش کی تھی جس میں یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ہمارے 25 ارکان نے ابھی حلف نہیں اٹھایا ہے، الیکشن ملتوی کر دیا جائے.
صوبائی الیکشن کمشنر نے اپوزیشن کی درخواست پر چیف الیکشن کمشنر سے رابطہ کیا.
سینیٹ الیکشن میں 18 امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں اور آج 59 امیدوار مدمقابل ہیں.
سینیٹ میں 29 جنرل، 8 خواتین، 9 ٹیکنوکریٹس یا اسکالرز اور 2 غیر مسلم نشستوں پر امیدوار آمنے سامنے ہیں.
اسلام آباد سے مسلم لیگ (ن) کے اسحاق ڈار ٹیکنوکریٹ سیٹ پر، پیپلز پارٹی کے رانا محمود الحسن جنرل سیٹ پر، انصار محمود کو پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ٹیکنوکریٹ سیٹ پر اور فرزند حسین شاہ جنرل سیٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں.
بلوچستان اسمبلی
تمام 11 امیدوار بلوچستان اسمبلی سے بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں جبکہ پنجاب اسمبلی کی 7 جنرل نشستوں پر امیدوار بھی بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں.
سندھ کی نشستیں
عام نشستوں پر 12، خواتین کی نشستوں پر 3، ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر 4 اور سندھ کی اقلیتی نشستوں پر 2 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا.
پنجاب کی نشستیں
پنجاب سے خواتین کی نشستوں پر 4، ٹیکنوکریٹ اور علماء کی نشستوں پر 3 اور اقلیتی نشستوں پر 2 امیدوار حصہ لے رہے ہیں.
الیکشن کمشنر پنجاب اعجاز انور
پنجاب اسمبلی کی آمد کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنر اعجاز انور چوہان نے کہا کہ 356 ارکان کی ووٹر لسٹ موصول ہوئی ہے، سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ خفیہ رائے شماری کے ذریعے کی جائے گی.