اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ اس نے رفح میں ہونے والے حملے کے بارے میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کرنے کے لیے اسرائیلی حکومت سے رابطہ کیا ہے اور واشنگٹن اسرائیلی تحقیقات کے نتائج پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ واشنگٹن اسرائیل کو بین الاقوامی انسانی قوانین کی مکمل پابندی کرنے، شہریوں پر اپنے اقدامات کے اثرات کو محدود کرنے اور انسانی امداد کے بہاؤ میں اضافے کی ضرورت پر زور دیتا رہتا ہے
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے گزشتہ روز کہا تھا کہ واشنگٹن کا خیال ہے کہ رفح پر اسرائیل کا کوئی بھی بڑا زمینی حملہ بلا جواز ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ہونے والی ہلاکتوں پر آنکھیں بند نہیں کر رہے لیکن وہ ایک کیمپ پر اسرائیلی حملے میں ہلاکتوں کے بعد اپنی پالیسی تبدیل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح شہر کے مغرب میں بے گھر افراد کے ایک کیمپ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 21 مزید افراد ہلاک ہو گئے
دوسری جانب حماس نے اس واقعے کو اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کا تازہ ترین ’قتل عام‘ قرار دیا۔فلسطینی حکام کے مطابق اتوار کو اسرائیلی حملے نے رفح میں بے گھر افراد سے بھرے ایک کیمپ کو آگ لگا دی، جس سے 40 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) نے کہا ہے کہ اسرائیل کے انخلاء کے احکامات کے بعد رفح شہر سے تقریباً 10 لاکھ شہری بے گھر ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فورسز نے مئی کے اوائل میں رفح میں اپنی زمینی کارروائی کے آغاز کے بعد سے مصر کے ساتھ رفح بارڈر کراسنگ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔