اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز) چینی صدر شی جن پنگ نے بیجنگ میں عرب ریاستوں کے رہنماؤں کے ساتھ سربراہی اجلاس کا آغاز کرتے ہوئے غزہ جنگ پر بین الاقوامی امن کانفرنس کا مطالبہ کیا اور مزید انسانی امداد کا وعدہ کیا.
عرب میڈیا کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے بیجنگ میں چین عرب تعاون فورم کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر عرب ممالک کے ساتھ اپنے "گہرے تعلقات” کو سراہا.
چینی صدر کی تقریر کے موقع پر چار عرب ممالک مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین اور تیونس کے سربراہان اور وزرائے خارجہ بھی موجود تھے.
صدر شی جن پنگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب بھی میں اپنے عرب دوستوں سے ملتا ہوں تو مجھے اپنے تعلق کا گہرا احساس ہوتا ہے، چین اور چینی عوام اور عرب ممالک اور عوام کے درمیان دوستی، قدیم اور طویل شاہراہ ریشم کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ چین اور عرب ممالک اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے لئے ایک زیادہ متوازن فریم ورک تشکیل دیں گے جس سے دونوں فریقوں کو فائدہ پہنچے گا.
غزہ جنگ کے حوالے سے چینی صدر نے کہا کہ جنگ غیر معینہ مدت تک جاری نہیں رہ سکتی، انصاف مستقل طور پر غائب نہیں ہو سکتا اور دو ریاستی حل کو من مانی پر نہیں چھوڑا جا سکتا.
انہوں نے کہا کہ چین مکمل خود مختاری کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور اقوام متحدہ میں مکمل رکن ریاست بننے کی فلسطینی کوششوں کی حمایت کرتا ہے.
چینی صدر نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تنازعہ کا پرامن اور منصفانہ حل تلاش کرنے کے لیے "عالمی امن کانفرنس” کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ مشرق وسطیٰ میں انصاف "ہمیشہ کے لیے غائب” نہیں ہو سکتا”.
چینی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق صدر شی نے بیجنگ میں عرب رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ ایک ایسی سرزمین ہے جس میں ترقی کی وسیع صلاحیت موجود ہے، انصاف ہمیشہ کے لیے ختم نہیں ہونا چاہیے، ایک وسیع تر، زیادہ معتبر اور زیادہ موثر بین الاقوامی امن کانفرنس گھنٹے کی ضرورت ہے اور چین ایسی کانفرنس کا مطالبہ کرتا رہے گا.