اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ یف بی آر کی جانب سے اثاثے ظاہر کرنے، ارکان پارلیمنٹ اور ٹیکس دہندگان پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت بھی روک دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے آئندہ بجٹ میں انسداد بدعنوانی کے لیے سخت اقدامات کرنے کی تجویز دی ہے اور ایک بار پھر سرکاری عہدہ داروں اور سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
مالیاتی اعداد و شمار پر پاکستان اور آئی ایم ایف میں اختلافات
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے اپنے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزرا، اراکین پارلیمنٹ، سرکاری افسران کے اثاثوں کے انکشاف پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت عوامی سطح پر اثاثے ظاہر کرنے کے لیے پورٹل بنانے میں ناکام رہی ہے، بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے پورٹل نہ بنانے پر حکومت پاکستان سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام معاہدے کے تحت پورٹل بنا کر اثاثوں کی تفصیلات پبلک کرنے کے پابند ہیں، آئی ایم ایف نے کابینہ اراکین، اراکین اسمبلی اور افسران کے اثاثے پبلک کرنے کی ہدایت کی ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی ہدایات پر افسران کے لیے فارم بنایا تھا، بینک نئے اکاؤنٹس کھولتے وقت سرکاری افسران سے اثاثوں کی معلومات لینے کے پابند ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل ایف بی آر کی جانب سے ارکان اسمبلی سمیت عام ٹیکس دہندگان کی ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کا کام شروع کیا گیا تھا تاہم اب یہ کام بھی روک دیا گیا ہے۔