اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)ماہرین معاشیات نے امید ظاہر کی ہے کہ شرح سود میں کمی کے بعد مکانات کی تعمیر اور فروخت دونوں میں تیزی آئے گی۔
بینک آف کینیڈا نے بدھ کو شرح سود میں 0.25 فیصد کمی کا اعلان کیا جس کے بعد اب شرح سود 4.75 فیصد پر آ گئی ہے۔ مارچ 2020 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب بینک آف کینیڈا نے شرح سود میں کمی کی ہے۔ گزشتہ 4 سالوں میں شرح سود میں کئی بار اضافہ کیا گیا جس کے بعد جولائی 2023 میں شرح سود پانچ فیصد تک پہنچ گئی اور گزشتہ تقریباً 1 سال سے 5 فیصد پر برقرار رہی۔ یہ دو دہائیوں سے زائد عرصے میں کینیڈا کی تاریخ میں ریکارڈ کی جانے والی بلند ترین شرح ہے۔ سینٹر فار پالیسی الٹرنیٹیوز کے بی سی کے سینئر ماہر معاشیات مارک لی نے کہا کہ شرح سود میں کمی کا فیصلہ ہاؤسنگ مارکیٹ کے لیے اچھا ہے۔
برٹش کولمبیا رئیل اسٹیٹ ایسوسی ایشن کے چیف اکنامسٹ برینڈن اوگمنڈسن کو توقع ہے کہ کٹوتیوں کا مثبت اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ بینک آف کینیڈا کا یہ اقدام آنے والے مہینوں میں زیریں مین لینڈ اور اندرون ملک مارکیٹوں کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔
دوسری جانب لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران ان کے رہن کی شرح میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے، ایسے میں محض 0.25 فیصد کی کمی سے لوگوں کو زیادہ فرق نہیں پڑا، لیکن آنے والے وقت میں لوگ توقع کریں گے کہ شرح سود مزید کم.
اس کے ساتھ ہی کینیڈا شرح سود میں کمی کرنے والا پہلا G-7 ملک بن گیا ہے۔ تین دیگر G-7 ممالک – جرمنی، اٹلی، فرانس – بھی شرح سود میں کمی کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
106