اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز) گرین پارٹی کی رہنما الزبتھ مے نے کہا کہ انہوں نے غیر ملکی مداخلت کے بارے میں انٹیلی جنس واچ ڈاگ کی تفصیلی رپورٹ کا اصل ورژن پڑھ لیا ہے اور وہ یقین نہیں کرتی کہ ہاؤس آف کامنز میں ان کے کسی ساتھی نے جان بوجھ کر اپنے ملک کے ساتھ غداری کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کینیڈا کے ساتھ بے ایمانی کرنے والے پارلیمنٹیرینز کی کوئی فہرست نہیں ہے۔ مجھے بہت سکون ملتا ہے۔
پچھلے ہفتے قومی سلامتی اور انٹیلی جنس کمیٹی (این ایس آئی سی او پی)، جو کہ اعلیٰ سیکورٹی کلیئرنس کے حامل ارکان پارلیمنٹ اور سینیٹرز کی ایک کراس پارٹی کمیٹی ہے، نے ایک دستاویز جاری کی جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ کچھ ارکان پارلیمنٹ نے غیر ملکی حکومتوں کو کینیڈا کی سیاست میں مداخلت کے لیے بہت سے طریقوں سے مدد فراہم کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس سروسز کے الفاظ میں کچھ پارلیمنٹیرینز ہماری سیاست میں بیرونی ریاستوں کی مداخلت کی کوششوں میں براہ راست یا بالواسطہ ملوث ہیں۔
مے کے پاس اعلیٰ ترین سیکورٹی کلیئرنس ہے جو اسے کلاسیفائیڈ انٹیلی جنس دیکھنے کی اجازت دیتی ہے اور اسے پیر کی رات NSICOP کا غیر مطبوعہ ایڈیشن فراہم کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے اس رپورٹ کے جاری ہونے کے بعد سے اس پر ردعمل نے میڈیا میں بھڑکنے والی سرخیاں پیدا کی ہیں، جو میرے خیال میں بڑھا چڑھا کر پیش کی گئی ہیں۔
121