اردو ورلڈ کینیڈا ( و یب نیوز ) لاطینی امریکی ملک بولیویا میں فوج نے صدارتی محل سمیت کئی سرکاری عمارتوں پر دھاوا بول دیا اور دارالحکومت کے مرکزی چوک پر قبضہ کر لیا۔بعد ازاں، بولیویا کے صدر کی جانب سے عوام سے اپنے گھر چھوڑنے اور ممکنہ فوجی بغاوت کو ناکام بنانے کے لیے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے کی اپیل کے بعد، فوج نے صدارتی محل اور دیگر سرکاری عمارتوں اور دارالحکومت کے مرکزی چوک سے انخلا شروع کر دیا۔خبر رساں ادارے کے مطابق فوجی حملے کے بعد بولیویا کے صدر لوئیس آرس نے فوجی اہلکاروں کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر ان کو متحرک کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایک ویڈیو بیان میں صدر لوئس آرس نے فوجی افسران کو حکم دیا کہ اگر وہ ملٹری کمانڈ لائن کا احترام کرتے ہیں تو تمام افواج کو واپس بلا لیں۔بولیویا کے صدر نے مبینہ طور پر شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ بظاہر بغاوت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئیں۔انہوں نے کہا کہ بولیویا کے عوام کو اس بغاوت کے خلاف اور جمہوریت کے حق میں خود کو متحرک اور منظم کرنے کی ضرورت ہے۔وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا ہے کہ امریکہ پوری صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے اور فریقین پر زور دیتا ہے کہ وہ تحمل سے کام لیں۔