اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)امریکی ایوان نمائندگان میں قرارداد کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔قومی اسمبلی میں قرارداد کی تحریک رکن اسمبلی شائستہ پرویز ملک نے پیش کی۔قرارداد میں کہا گیا کہ امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر ایوان تشویش کا اظہار کرتا ہے، فروری 2024 کے انتخابات میں پاکستانیوں کے ووٹ کے استعمال سے متعلق ریمارکس پر ایوان کو تشویش ہے۔
قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ امریکی قرارداد مکمل طور پر حقائق پر مبنی نہیں، پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے جو اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔
متن میں کہا گیا ہے کہ ایوان امریکہ اور دنیا سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ غزہ اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حالت زار کا نوٹس لے جبکہ امریکی کانگریس غزہ اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ ایوان امریکہ کے ساتھ باہمی تعلقات کو برابری کی بنیاد پر فروغ دینے کا خواہاں ہے اور مستقبل میں امریکی ایوان نمائندگان سے مثبت کردار کی توقع رکھتا ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے قرارداد کی مخالفت کی اور ایوان میں شدید نعرے بازی کی۔
قرارډداد کے متن میں کہا گیا کہ یہ امر افسوسناک ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد واضح طور پر نامکمل معلومات اور پاکستان کے سیاسی اور انتخابی عمل کے بارے میں غلط فہمی کا نتیجہ ہے، یہ قرارداد 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں لاکھوں پاکستانیوں کے حق رائے دہی کے آزادانہ استعمال سے انکار کرتی ہے۔
ایک آزاد اور خودمختار ملک ہونے کے ناطے پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت کو قبول نہیں کرے گا اور مذکورہ قرارداد ایسا کرنے کی ایک کوشش ہے، یہ امریکہ کے ساتھ ایک مضبوط دوطرفہ تعلقات ہیں جو برابری کی بنیاد پر باہمی احترام اور تعاون پر مبنی ہیں۔
72