اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برطانیہ میں ہونے والے انتخابات میں مسلم ووٹ کو خاص اہمیت حاصل ہے ۔برطانیہ کے دوسرے بڑے شہر برمنگھم میں سیاسی صورتحال بدل گئی ہے اور بڑے ٹاورز کو الٹ دیا جا سکتا ہے۔خالد محمود سمیت دیگر امیدواروں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ پارلیمنٹ میں خدمات انجام دینے والوں کے خلاف محاذ بناتے ہیں انہیں یہ سوچنا چاہیے کہ اگر کوئی آزاد امیدوار پارلیمنٹ میں آتا ہے تو وہ کیا کر سکے گا۔انہوں نے کہا کہ صرف ایک بڑی جماعت ہی روزگار، صحت اور تعلیم کے مسائل حل کر سکتی ہے، غزہ کا مسئلہ ایک بڑی جماعت حل کر سکتی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں
لندن،لیبر پارٹی کا انتخابات جتینے کی صورت میں بڑا اعلان
برمنگھم کے ہال گرین حلقے سے آزاد امیدوار شکیل افشار نے کہا کہ اس حلقے سے منتخب ہونے والوں نے ہمیشہ ہمیں نظر انداز کیا ہے، لیبر امیدوار کچھ نہیں کہہ سکتے، اگر وہ کچھ کہتے ہیں تو انہیں ایک گھنٹے بعد معافی مانگنی ہوگی۔24 سال سے پارلیمنٹ میں پریبر کی نمائندگی کرنے والے خالد محمود اور آزاد امیدوار بیرسٹر ایوب خان کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔
مزید پڑھیں
برطانیہ میں آئندہ حکومت کس کی ہو گی ؟سروے رپورٹ جاری
بیرسٹر ایوب خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی جارحیت کو بے نقاب کرنے پر لب ڈیم سے دستبردار ہونے کے بعد آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا۔لیبر پارٹی کے محفوظ نشت کا مقابلہ لیڈی ووڈ حلقہ میں شبانہ محمود سے کنزرویٹو پارٹی کی شازنا مزمل سے ہوگا. شازنا مزمل نے کہا کہ اس حلقے میں مسائل میں اضافہ ہوا ہے، لوگوں کو ووٹ ڈالنے سے پہلے سوچنا چاہیے، میں نئے منصوبے لے کر آئی ہوں اور علاقے میں سرمایہ کاری کو فروغ دوں گی۔سابق کونسلر لب ڈیم شوکت علی کا کہنا ہے کہ لبرل ڈیموکریٹس 65 نشستوں پر جیت رہے ہیں، نوجوان پارٹی پالیسی دیکھ کر ووٹ ڈالنے کا فیصلہ کریں گے۔