اردوورلڈکینیڈا (ویب نیوز ) نو منتخب برطانوی وزیر اعظم سر کیر سٹارمر نے عہدہ سنبھالتے ہی غیر قانونی تارکین وطن کو روانڈا بھیجنے کے منصوبے کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔برطانوی میڈیا کے مطابق سر کیئر سٹارمر نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ روانڈا کے منصوبے کو ختم کر دیا جائے گا کیونکہ اس سے غیر قانونی تارکین وطن میں صرف ایک فیصد کمی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ روانڈا پراجیکٹ شروع ہونے سے پہلے ہی مردہ اور دفن ہو چکا تھا۔یاد رہے کہ سر کیئر سٹارمر نے الیکشن سے قبل واضح کر دیا تھا کہ وہ اقتدار میں آنے پر روانڈا کے منصوبے کو ختم کر دیں گے۔ ان کی رائے تھی کہ جو لوگ سیاسی پناہ حاصل کرنے میں ناکام رہے انہیں اسی ملک بھیج دیا جانا چاہیے جہاں سے وہ آئے ہیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق اس منصوبے کے ختم ہونے سے برطانیہ کو اگلے سال اور 2026 میں 50 ملین یورو کی بچت ہوگی۔
روانڈا پلان کیا ہے؟
منصوبے کے تحت، برطانیہ میں پناہ کے متلاشی کچھ افراد کو روانڈا بھیجا جائے گا، جہاں پانچ سالہ معاہدے کے تحت ان کے دعووں کی جانچ کی جائے گی کہ وہ اپنے ملک واپس کیوں نہیں جانا چاہتے۔اگر ان کے دعوے کامیاب ہوئے تو انہیں پناہ گزین کا درجہ دیا جائے گا اور انہیں برطانیہ واپس جانے کی اجازت دی جائے گی۔ دوسری صورت میں، پناہ کے متلاشی روانڈا یا کسی محفوظ تیسرے ملک میں پناہ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔برطانوی حکومت کا خیال تھا کہ اس منصوبے پر عمل درآمد سے پناہ حاصل کرنے کے لیے چھوٹی کشتیوں میں برطانیہ آنے والوں کی تعداد میں کمی آئے گی۔منصوبے کے تحت یکم جنوری 2022 کے بعد غیر قانونی طور پر برطانیہ میں داخل ہونے والے کسی بھی شخص کو روانڈا ڈی پورٹ کیا جا سکتا ہے۔اس منصوبے کے تحت برطانیہ میں پناہ کے متلاشیوں کی پہلی پرواز جون 2022 میں روانڈا بھیجی جانی تھی ۔