اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں کی سماعت کے دوران جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ یہ فقہ حنفی کے مطابق اگر طلاق ہو چکی ہے تو عدت کا کیس بنتا ہی نہیں
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا اپیلوں کی سماعت کر رہے ہیں جبکہ خاور مانیکا کے وکیل اپنے دلائل پیش کر رہے ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق مرکزی اپیلوں پر فیصلہ سنانے کا آج آخری دن ہے۔
سماعت کے دوران وکیل خاور مانیکا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کا سربراہ عوام کا نمائندہ ہونے کے ناطے ہر طرح سے عوام کو جوابدہ ہے
جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیئے کہ میں نے عدالتی فیصلہ پڑھا ہے۔
خاور مانیکا کے وکیل نے ٹرائل کورٹ کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے دیئے گئے عدالتی فیصلوں پر اعتراض کیا۔
وکیل نے کہا کہ ریفرنس کے طور پر دیئے گئے فیصلوں میں اور اس کیس کی بنیادیں الگ الگ ہیں کہا گیا کہ دفعہ 496 غیر مسلموں کے لیے ہے،
سماعت کے دوران وکیل خاور مانیکا نے سابق امریکی صدر بل کلنٹن کا ذکر کیا۔
خاور مانیکا کے وکیل نے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی قوم سے معافی مانگتے تو شکایت کنندہ خاور مانیکا کو بھی معاف کر سکتے تھے۔
جج افضل مجوکہ نے کہا کہ میں کل آپ کے دلائل سنوں گا اور آپ کو پورا موقع دوں گا۔
وکیل خاور مانیکا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے مطابق شکایت کنندہ نے کسی دباؤ میں شکایت درج کرائی تو ثابت کرنا ہوگا، میرے خلاف مقدمہ درج ہوا، ضمانت ہونے کے بعد مجھے رہا کردیا گیا، یہ کیسے ثابت ہوا کہ میں دباؤ میں تھا؟
241