اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوانیا کے شہر بٹلر میں ایک انتخابی ریلی کے شرکاء سے خطاب کے لیے اسٹیج پر تھے کہ اچانک گولی چلنے کی آواز آئی اور ایک گولی ٹرمپ کے کان کو چھوتی ہوئی چلی گئی۔فائرنگ کے بعد ریلی بھڑک اٹھی اور تقریر کے دوران گولیوں کی آوازیں آنے پر ٹرمپ ہڑبڑا گئے۔ چند لمحوں بعد، ڈونلڈ ٹرمپ کھڑے ہوئے، اپنی مٹھی ہوا میں لہراتے ہوئے، ان کے دائیں کان پر خون تھا۔ تھے۔سیکرٹ سروس کے افسران ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی تحویل میں لے کر جائے وقوعہ سے چلے گئے جب کہ ٹرمپ پر گولی چلانے والا حملہ آور موقع پر ہی مارا گیا اور فائرنگ کی گئی رائفل کو بھی سیکیورٹی اہلکاروں نے برآمد کرکے تحویل میں لے لیا۔
سیکرٹ سروس حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حواس پر قابو پالیا اور عوام کی طرف مٹھی لہراتے ہوئے کہا فائٹ فائٹ فائٹ۔ اب امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کا بیان سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ کرنے والے کی شناخت ہو گئی ہے۔ایف بی آئی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو گولی مارنے والا شخص 20 سالہ مقامی نوجوان تھا جس کی شناخت تھامس میتھیو کروکس کے نام سے ہوئی ہے تاہم حملے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق حملے کے وقت ٹرمپ مشتبہ حملہ آور سے تقریباً 120 سے 150 میٹر کے فاصلے پر تھے جب کہ سیکرٹ سروس کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے ریلی کے باہر واقع ایک ’ہائی وینٹیج پوائنٹ‘ سے کئی گولیاں چلائیں، جو عمارت کے بالکل باہر تھی۔ امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی میں فائرنگ کرنے والا ملزم رجسٹرڈ ریپبلکن تھا۔