اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ذیابیطس ایک دائمی بیماری ہے جس کی تشخیص کے بعد اسے ٹھیک نہیں کیا جا سکتا، بلکہ اسے طرز زندگی کی عادات اور ادویات کی مدد سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔لیکن امریکہ میں سائنسدانوں نے حیرت انگیز پیش رفت کرکے ذیابیطس سے نجات کے لیے ایک دوا تیار کی ہے۔ماؤنٹ سینائی ہسپتال سسٹم اور سٹی آف ہوپ ہسپتالوں کے ماہرین نے ایک ایسی دوا تیار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے جو انسولین پیدا کرنے والے خلیوں کو دوبارہ پیدا کرتی ہے جو ذیابیطس کو ریورس کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
اس سلسلے میں محققین 2015 سے کام کر رہے تھے اور 2023 میں چوہوں پر اس دوا کا ٹرائل شروع کیا گیا۔تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ درمیانی عمر میں ڈراؤنے خواب ڈیمنشیا کی علامت ہو سکتے ہیں۔تحقیق میں ہارمین نامی ایک قدرتی جزو کو GLP-1 کے ساتھ ملایا گیا، یہ ایک تھراپی ہے جو ٹائپ 2 ذیابیطس کے بڑھنے کو روکنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔اس کے بعد محققین نے انسانی بیٹا خلیوں کو چوہوں میں ٹرانسپلانٹ کیا جن میں مدافعتی نظام کی کمی تھی اور وہ ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 ذیابیطس کا شکار تھے۔
تحقیق سے پتا چلا کہ اس دوا سے علاج کیے جانے والے چوہے ذیابیطس سے چھٹکارا پانے کے قابل تھے۔
درحقیقت، اس کے جسم میں انسولین پیدا کرنے والے خلیوں کی تعداد میں 3 ماہ کے اندر 700 سے زیادہ اضافہ ہوا۔محققین نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب کوئی دوا کامیابی کے ساتھ تیار کی گئی ہے جس سے انسانی بیٹا خلیوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نتائج سے یہ توقع بڑھ گئی ہے کہ علاج کا یہ طریقہ ذیابیطس کے لاکھوں مریضوں کے مکمل علاج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔