اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) نیو اورلینز میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ایران غزہ جنگ بندی کے بعد حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کا بدلہ نہیں لے گا۔انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات مشکل ہوتے جا رہے ہیں تاہم وہ اس سے دستبردار نہیں ہوں گے۔دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے بھی کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ جنگ بندی معاہدے سے ایسا ماحول پیدا ہوگا کہ خطہ تشدد کے چکر سے نکل سکے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایرانی حکومت جوابی کارروائی کی نوعیت کے بارے میں مغربی ممالک اور امریکہ کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے۔واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلینکن کشیدگی کم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں تاکہ کچھ نہ ہو۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ انٹونی بلینکن گزشتہ کئی ہفتوں سے ٹیلی فون پر رابطہ کر رہے ہیں تاکہ یہ واضح پیغام دیا جا سکے کہ جنگ بندی قریب آ رہی ہے۔اس کے ساتھ ہی امریکی وزیر خارجہ نے اسرائیل کو 20 ارب ڈالر مالیت کے فوجی ساز و سامان کی فروخت کی منظوری دے دی ہے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق جنگ کے بڑھتے ہوئے بادلوں میں چین ایران کے ساتھ ایک اور شاہراہ ریشم قائم کر رہا ہے۔