اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیو ز ) طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ نماز نہ پڑھنے والے ملازمین کو پہلے نصیحت کی جائے گی، لیکن اگر وہ دوبارہ ایسا کرتے ہیں تو انہیں دوبارہ تعینات یا تنزلی کر دی جائے گی۔ ذبیح اللہ مجاہد کا مزید کہنا تھا کہ ان سزاں کے علاوہ باجماعت نماز نہ پڑھنے والے ملازمین کی تنخواہوں میں بھی کٹوتی کی جائے گی۔طالبان کے ترجمان نے ملک میں شرعی قوانین اور سزاں کے نفاذ کے لیے اپنے عزم کا اظہار بھی کیا اور مرکزی بینک کے منجمد اثاثوں کی وجہ سے حکومت کو درپیش مالی مشکلات کا ذکر کیا۔طالبان کے ترجمان نے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ معیشت بھی درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ برآمدات میں اضافہ ہوا ہے اور ملک کی مجموعی صورتحال بہت بہتر ہے۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے یہ انٹرویو افغانستان میں طالبان کی حکومت کے تین سال مکمل ہونے پر دیا اور اپنی کارکردگی پر کھل کر بات کی۔واضح رہے کہ افغانستان میں لڑکیوں کی ثانوی تعلیم اور خواتین کی نوکریوں سمیت پارکوں اور عوامی مقامات پر جانے پر پابندی، حتی کہ خواتین کے بیوٹی پارلر اور جم بھی تاحال بند ہیں اور محرم کے بغیر سفر کی اجازت نہیں ہے۔
84