اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملنے والی لاشوں میں 5 اسرائیلی اور ایک امریکی شہری شامل ہیں جنہیں حماس نے 7 اکتوبر کو حملے کے بعد اغوا کیا تھا۔ خبر کے مطابق جن لوگوں کی لاشیں ملی ہیں ان میں 3 مرد اور 3 خواتین شامل ہیں۔ امریکی شہری ہرش گولڈ برگ پولن کے اہل خانہ نے بھی اس کی لاش ملنے کی تصدیق کی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ تمام افراد کی لاشیں ہفتے کے روز غزہ کے علاقے رفح میں ایک سرنگ سے ملی ہیں اور امکان ہے کہ انہیں ایک یا دو روز قبل ہلاک کیا گیا تھا۔
امریکی شہری کی لاش ملنے پر امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ گولڈ برگ پولن امریکی شہری ہیں اور وہ "غم زدہ اور غصے میں ہیں، حماس کے رہنما ان جرائم کی قیمت ادا کریں گے”۔ امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کمالہ ہیرس نے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ہاتھ پر امریکی خون ہے۔ کمالہ ہیرس کا کہنا تھا کہ ‘حماس غزہ پر کنٹرول نہیں کر سکتی، حماس کی جانب سے اسرائیلی شہریوں اور اسرائیل میں امریکی شہریوں کو لاحق خطرے کو ختم کرنا ہوگا۔
دوسری جانب یرغمالیوں کی بحفاظت واپسی کے لیے مہم چلانے والی تنظیم اور اس میں شامل یرغمالیوں کے اہل خانہ نے غزہ سے اپنے رشتہ داروں کی لاشیں ملنے کا ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو قرار دیا۔ لاپتہ فورم نے کہا کہ جن چھ افراد کی لاشیں ملی ہیں، وہ زندہ ہوتے اگر نیتن یاہو کی حکومت حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کرتی، حکومت کی 11 ماہ کی ناکامی کے بعد وہ ایسا کرنے میں ناکام رہی جس کی اس سے توقع ہے۔