اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)سیاسی مبصرین کے مطابق لبرلز اور وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کو مونٹریال میں اگلے ماہ ہونے والے ضمنی انتخاب میں کافی زیادہ دلچسپی ہے۔
LaSalle — Émard — Verdun میں 16 ستمبر کو ہونے والا وفاقی ضمنی انتخاب ان لبرلز کے لیے ایک بڑا امتحان ہو گا جو 2015 میں اپنے قیام کے بعد سے اس سیٹ کو دوبارہ حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔
میک گل انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف کینیڈا (MISC) کے ڈائریکٹر ڈینیئل بیلینڈ کا کہنا ہےکہ اگر لبرل ہار جاتے ہیں تو یہ ان کے لیے اور وزیر اعظم کے لیے ایک بڑا دھچکا ہوگا۔
یہاں LaSalle-Emard-Verdun میں شکست میرے خیال میں جسٹن ٹروڈو پر اس مستقبل کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنے کا دباؤ بڑھے گا
فروری میں ڈیوڈ لیمٹی کے استعفیٰ نے لبرل گڑھ کے طور پر جانے والی سیٹ کے لیے ضمنی انتخاب پر مجبور کیا۔ کینیڈا کے سابق وزیر انصاف اور اٹارنی جنرل نے 2021 کے کینیڈا کے وفاقی انتخابات میں تقریباً 43 فیصد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔
اس سال اگرچہ، لبرلز اتنے مقبول نظر نہیں آتے جولائی میں کرائے گئے مین اسٹریٹ ریسرچ کے رائے عامہ کے سروے میں لبرلز کو لاسل امارڈ-ورڈن میں 29 فیصد حمایت کے ساتھ دکھایا گیا، اس کے بعد بلاک کیوبیکوئس کو 22 فیصد اور این ڈی پی کو 19 فیصد حمایت ملی۔
کینیڈا کی گورننگ پارٹی اس سال ہونے والے ضمنی انتخاب میں پہلے ہی اپنا ایک مضبوط گڑھ کھو چکی ہے۔ قدامت پسندوں نے جون میں ٹروڈو کے لبرلز کو اس وقت چونکا دیا جب ڈان اسٹیورٹ نے ٹورنٹو سینٹ پال چند سو ووٹوں سے کامیابی حاصل کی
سیاسی تجزیہ کار کریم بولوس کہتے ہیں کہ اگر ٹروڈو یہ دوسرا ضمنی انتخاب ہار جاتے ہیں تو یہ ان بہت بڑا اپ سیٹ ہوگا ان کا کہنا تھا کہ مجھے واضح طور لگتا ہے کہ ان کے پاس اگلے انتخابات میں لبرل پارٹی کے مستقبل کے امیدوار کی حیثیت سے دستبردار ہونے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
38