اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)بلاک کیوبیک نے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کو مونٹریال کے لاسل-امارڈ-ورڈن ضمنی انتخاب میں ایک اور بڑا دھچکا لگا دیا ہے۔ اس سیٹ پر بلاک امیدوار لوئیس فلپ ساو نے لبرل امیدوار لورا پلاسٹینی کو کم فرق سے شکست دی۔ یہ نتیجہ ان حالات میں سامنے آیا ہے جب مونٹریال کے اس حصے میں لبرل پارٹی گزشتہ ایک دہائی سے مضبوط پوزیشن میں ہے۔
ضمنی انتخاب جو کہ لبرلز کے لیے محفوظ ترین نشستوں میں شمار ہوتا تھا اور یہاں شکست نے ٹروڈو کی قیادت پر سوالات کھڑے کر دئیے ہیں۔ یہ گزشتہ تین ماہ میں لبرلز کی دوسری بڑی شکست ہے، جب ٹروڈو کی ایک اور محفوظ لبرل سیٹ بھی ہار گئی۔ اس شکست کے ساتھ ہی ٹروڈو کی قیادت میں آئندہ پارلیمانی انتخابات میں پارٹی کی مدت اور پارٹی کی حالت پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
بلاک Quebecois کی امیدوار Savé نے 28% ووٹ حاصل کیے جبکہ لورا Plaistini 27.2% کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔ این ڈی پی امیدوار کریگ ساوے 26.1 فیصد ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ یہ ایک انتہائی صاف شفاف الیکشن تھا، جہاں گنتی کے دوران تینوں پارٹیوں کے امیدوار مسلسل آگے پیچھے ہو رہے تھے اور حتمی نتیجہ صبح 2:45 بجے آیا۔
سیاسی ماہرین بلاک کیوبک کی اس جیت کو کئی زاویوں سے دیکھ رہے ہیں۔ بلاک کیوبک پارٹی کی اس بڑی فتح نے دیگر پارٹیوں کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔ یہ نتائج صرف اس سواری تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ اگلے وفاقی انتخابات میں بہت سی دیگر لبرل سواریوں کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی ثابت ہو رہے ہیں۔ LaSalle-Emard-Verdun کو ہمیشہ سے لبرلز کے لیے ایک محفوظ نشست سمجھا جاتا تھا۔ سابق وزیراعظم پال مارٹن بھی اس سواری سے وابستہ رہے ہیں۔ اس سے قبل 2011 کی تاریخی ’’اورنج ویو‘‘ کے دوران اس رائیڈنگ میں ایک غیر لبرل امیدوار نے کامیابی حاصل کی تھی۔ گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں سابق لبرل ایم پی ڈیوڈ لا میٹی نے اس سواری میں اپنے حریف کو تقریباً 20 پوائنٹس سے شکست دی تھی لیکن اس بار لبرل فلسطینی کو صرف 0.8 فیصد کے فرق سے شکست ہوئی۔