امریکی صدارتی انتخابات،انتخابی مہم میں خرچ ہونیوالے اربوں ڈالر کہاں سے آتے ہیں ؟

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ماہرین کا خیال ہے کہ اس ماہ 5 نومبر کو امریکی صدارت کے لیے ہونے والے انتخابات جدید انسانی تاریخ کے مہنگے ترین انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔کملا ہیرس، ڈیموکریٹ جنہوں نے صدارت کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان کیا، اگلے 24 گھنٹوں میں اپنے مہم کے فنڈ میں $81 ملین اکٹھے کیے، جو تین ماہ میں $1 بلین کا نیا ریکارڈ ہے۔دوسری جانب ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے حامیوں کے پاس بھی کافی رقم ہے۔. ستمبر تک، ٹرمپ نے $160 ملین اکٹھے کیے تھے، جو مہم کے اشتہارات، ریلیوں اور آن لائن مہمات کے لیے استعمال ہوتے رہے ہیں۔امریکہ کے پاس مہم کی مالی اعانت کو شفاف رکھنے کے لیے کئی قوانین ہیں، جیسے کہ کسی سیاسی جماعت کو رقم دینا لیکن امیدواروں کو براہ راست فنڈنگ محدود کرنا۔. قانونی طور پر، ایک شخص کسی امیدوار کو $3،300 سے زیادہ نہیں دے سکتا۔
سیاسی ایکشن کمیٹیاں (PACs) امریکی انتخابات میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہیں۔. یہ پریشر گروپس ہیں جو تیل اور گیس، ایرو اسپیس اور اسلحہ ساز کمپنیوں سمیت بڑی صنعتوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔2010 میں، سپریم کورٹ نے سپر پی اے سی بنانے کا حکم دیا، جس کی مالی اعانت افراد، یونینز اور کارپوریشنز کر سکتے ہیں۔یہ سپر پی اے سی براہ راست صدارتی امیدوار کو فنڈ نہیں دے سکتے لیکن امیدوار سے منسلک کسی بھی تنظیم کو اتنی رقم دے سکتے ہیں جتنی وہ چاہتے ہیں۔. اس طرح امریکہ کے امیر لوگ یا لابی اپنی پسند کے امیدوار کی حمایت پر جتنا چاہیں پیسہ خرچ کر سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سیاست میں پیسے کا اثر ایک تشویش کا باعث ہے کیونکہ اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آیا یہ الیکشن عوام کی مرضی یا دولت مند عطیہ دہندگان کی مرضی کی عکاسی کرتا ہے۔متنازعہ ارب پتی ایلون مسک، جو دنیا کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک ہیں، نے جولائی میں اعلان کیا تھا کہ وہ انتخابات سے قبل ٹرمپ کے حامی سپر پی اے سی کو ماہانہ $45 ملین دیں گے۔اسی طرح، ایک اور قدامت پسند ارب پتی، مریم ایڈلسن نے بھی ٹرمپ کے حامی سپر پی اے سی کو $95 ملین کا عطیہ دیا۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔