نیا امیگریشن پلان آبادی میں اضافے اور ہاؤسنگ مارکیٹ کو مستحکم کرے گا: مارک ملر

اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کے وزیر برائے امیگریشن، مہاجرین اور شہریت مارک ملر نے 2025 سے 2027 کے لیے نئے امیگریشن لیول پلان کا اعلان کیا۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد کینیڈا کی معیشت کو مضبوط کرنا ہے، لیکن اس کی توجہ ذمہ دارانہ اور پائیدار امیگریشن پلاننگ پر بھی ہے، اس طرح ہاؤسنگ اور انفراسٹرکچر پر دباؤ کو کم کرنا ہے۔

مارک ملر نے کہا کہ ہم رہائش اور بنیادی ڈھانچے پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے مختصر مدت میں عارضی اور مستقل رہائشیوں کی تعداد کو کم کر رہے ہیں۔ یہ منصوبہ عارضی رہائشیوں کی تعداد کو کنٹرول کرے گا، جیسے کہ بین الاقوامی طلباء اور عارضی غیر ملکی کارکنان۔ اگلے دو سالوں میں، کینیڈا کی عارضی آبادی میں تقریباً ایک ملین کی کمی متوقع ہے۔

کٹوتیاں ان اصلاحات کا حصہ ہیں جن کا اعلان اس سال پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔ ان میں بین الاقوامی طلباء کے پروگرام میں اصلاحات، عارضی غیر ملکی کارکنوں کے لیے اہلیت کے سخت تقاضے، اور پوسٹ گریجویشن ورک پرمٹ کے لیے سخت قوانین شامل ہیں۔

کینیڈا کی آبادی پچھلے کچھ عرصے سے تیزی سے بڑھ رہی ہے جس کا براہ راست اثر کینیڈا میں مکانات کی قلت اور روز مرہ کے بڑھتے ہوئے اخراجات پر پڑا ہے۔ شماریات کینیڈا کی رپورٹ کے مطابق، 1 جنوری 2023 سے 1 جنوری 2024 کے درمیان کینیڈا کی آبادی میں تقریباً 1.3 ملین کا اضافہ ہوا۔ اس ترقی کا 97.6 فیصد امیگریشن کے ذریعے ہوا۔ اس عرصے کے دوران 472,000 مستقل تارکین وطن اور 805,000 عارضی رہائشی کینیڈا آئے۔

اس تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی نے کینیڈا کے بنیادی ڈھانچے، خاص طور پر رہائش پر بہت زیادہ دباؤ ڈالا ہے۔ مکانات کی قلت کی وجہ سے بہت سے نئے تارکین وطن اور شہریوں کو رہائش کے مسائل کا سامنا ہے۔ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے امیگریشن پلان کے تحت حکومت نے امیگریشن کی شرح میں اضافے کو روکنے کے لیے نئے اقدامات متعارف کرائے ہیں۔

پریس ریلیز کے مطابق، نئے امیگریشن پلان کا مقصد اگلے دو سالوں میں کینیڈا کی آبادی کو 0.2 فیصد تک کم کرنا ہے۔ اس سے ہاؤسنگ سپلائی پر دباؤ میں اضافہ نہیں ہوگا، اور حکومت کا مقصد اگلے چند سالوں میں تقریباً 670,000 نئے گھروں کی ضرورت کو ختم کرنا ہے۔

یہ منصوبہ ایک حالیہ اعلان کا حصہ ہے جس میں کینیڈا نے کہا تھا کہ وہ عارضی غیر ملکی کارکنوں کی تعداد کو کم کرے گا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ کووڈ-19 کے بعد مزدوروں کی کمی کے دوران، کینیڈا نے عارضی غیر ملکی کارکنوں سے متعلق ضوابط میں نرمی کی۔ اس سے کم اجرت پر کام کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ اب، یہ کٹوتیاں عارضی ملازمین سختی سے لے رہے ہیں۔ اس سے رہائش اور وسائل پر دباؤ کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ کینیڈین ایک پائیدار اور منظم امیگریشن سسٹم چاہتے ہیں جو ملک کی طویل مدتی کامیابی کے لیے ضروری ہے۔ ان کی توجہ نئے آنے والوں کو اچھی طرح سے مربوط کرنا ہے، تاکہ وہ کامیابی حاصل کر سکیں۔

عارضی رہائشیوں کی تعداد کو کنٹرول کرنے کے لیے کینیڈین حکومت نے مطالعاتی ویزوں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ ویزا کیپ کینیڈا کے ہاؤسنگ اور سماجی وسائل پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کے لیے ہے۔

اس نئے امیگریشن پلان کے ساتھ، حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنے شہریوں اور نئے آنے والوں کے لیے ایک مستحکم اور پائیدار بنیاد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔