اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)سپریم کورٹ میں آئینی بنچوں کے لیے ججز کی نامزدگی کے بعد سپریم کورٹ میں اہم اجلاس ہوا۔
آئینی بنچوں کی تشکیل کے معاملے پر جسٹس امین الدین خان کے چیمبر میں ہونے والے اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں بینچ کی تشکیل اور مقدمات کو آئینی بنچوں کو بھیجنے کے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔
جسٹس امین الدین خان کو بتایا گیا کہ آرٹیکل 184 کی ذیلی شق ایک، آرٹیکل 184 کی ذیلی شق 3 اور آرٹیکل 186 سمیت انسانی حقوق کے مقدمات بھی زیر التوا ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آرٹیکل 191A کے تحت مقدمات کی کلر کوڈنگ 26ویں ترمیم کے بعد کی جائے گی۔
مظہر علی خان سینئر ریسرچ آفیسر کو آرٹیکل 199 کے تحت ان مقدمات کی جانچ پڑتال کا کام سونپا گیا تھا جنہیں آئینی بنچوں کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کیا جانا تھا۔ بنچوں کے بیٹھنے، عدالتی روسٹر کے اجراء اور دیگر 2 سینئر ممبران سے مشاورت کے بعد کیسز کی سماعت کے شیڈول کا فیصلہ ایک ہفتے میں کیا جائے گا اور اگلا سیشن بعد میں طے کیا جائے گا۔
اجلاس میں رجسٹرار سلیم خان، ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس، انسٹی ٹیوشن آفیسر نذیر احمد، جوڈیشل اسسٹنٹ عبدالرحمان اور جوڈیشل اسسٹنٹ مبشر احمد نے بھی شرکت کی۔ میٹنگ منٹس کے مطابق 6 نومبر کا اجلاس کمیٹی ممبر کی عدم دستیابی کے باعث ملتوی کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل تین رکنی کمیٹی آئینی بنچ تشکیل دے گی۔