اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک نے اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے سے ملاقات کی ہے۔
امریکی میڈیا نے دو ایرانی حکام کے حوالے سے ایلون مسک اور امیر سعید ایروانی کے درمیان ملاقات کی تصدیق کی ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی سے متعلق مسائل پر دونوں شخصیات کے درمیان تبادلہ خیال کیا گیا۔امریکی میڈیا کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک گھنٹہ طویل ملاقات نیویارک کے ایک خفیہ مقام پر ہوئی اور اقوام متحدہ میں بائیڈن انتظامیہ کے نمائندوں کو ملاقات کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا۔اطلاعات کے مطابق ملاقات کی درخواست ایلون مسک نے کی تھی جبکہ اس مقام کا انتخاب اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی اہلکار نے کہا کہ سفیر ایروانی نے ایلون مسک پر زور دیا کہ وہ امریکی محکمہ خزانہ سے ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کریں اور انہیں اپنے کچھ کاروبار تہران لانے کی دعوت دی۔امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے ایلون مسک کے ساتھ مستقل نمائندے کی ملاقات کی تردید کی ہے تاہم ایلون مسک کی ٹیم کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ جنگیں ختم کرنا چاہتے ہیں لیکن ٹرمپ کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر سٹیون شنگ نے کہا کہ وہ ان نجی ملاقاتوں پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے جو ہو سکتی ہیں یا نہیں۔
جب کہ عبوری ترجمان کیرولین لیو نے کہا کہ امریکی عوام نے ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر منتخب کیا کیونکہ وہ ان پر بھروسہ کرتے ہیں کہ وہ اقتدار سنبھالنے کے بعد ملک کو طاقت کے ذریعے امن کی طرف واپس لے جائیں گے۔. ڈونلڈ ٹرمپ بھی ایسا ہی کریں گے۔اپنی پہلی مدت کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران جوہری معاہدہ ختم کیا اور تہران پر مزید پابندیاں عائد کر دیں۔ یہ ڈونلڈ ٹرمپ ہی تھے جنہوں نے عراق میں ایران کے جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا۔جس کے بعد ایران کے سپریم لیڈر نے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات ختم کر دیے اور جنرل سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کی دھمکی دی۔ملاقات کی خبر سے قبل ایران کے وزیر خارجہ عباس آراغچی نے اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے سربراہ سے ملاقات کی تھی اور بعد ازاں ایک بیان میں کہا تھا کہ اختلافات کو تعاون اور بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔.انہوں نے کہا کہ ایران ہمت اور نیک نیتی کے ساتھ آگے بڑھنے پر راضی ہے، ایران نے کبھی بھی پرامن جوہری پروگرام کے معاملے پر مذاکرات کی میز نہیں چھوڑی۔