اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)بی جے پی کی انتہا پسندانہ سیاست، منی پور میں تشدد کی نئی لہر ۔مودی سرکار کی پالیسیوں کے نتیجے میں بھارت نسلی، لسانی اور مذہبی تعصبات کا گڑھ بن چکا ہے
، منی پور میں اقلیتوں کے خلاف مودی سرکار کی نفرت کھل کر سامنے آ گئی ہے، پرتشدد واقعات کے نتیجے میں سیکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
11 نومبر سے لاپتہ ہونے والے 6 افراد کی تشدد زدہ لاشیں 16 نومبر کو ریاست آسام کی سرحدوں سے برآمد ہوئیں۔ تشدد زدہ لاشوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ مظاہرین نے ریاستی وزراء اور 6 ایم ایل ایز کی رہائش گاہوں پر حملہ کیا۔
تھانگ می بند کے علاقے میں لوگوں نے کاریں اور ٹائر بھی جلائے، حکومت نے نہتے مظاہرین پر آنسو گیس چلائی، مودی سرکار نے 7 اضلاع میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی، کرفیو نافذ کر دیا، منی پور میں سکیورٹی مزید بگڑ گئی۔ اس صورتحال پر وزیر اعلیٰ کو استعفیٰ دینا پڑا۔
ریاست مخالف آوازوں کو دبانے کے لیے بھارت اور میانمار کی سرحد پر باڑ کی تعمیر شروع کر دی گئی۔ منی پور میں مئی 2023 سے نسلی فسادات کے نتیجے میں 415 سے زائد افراد ہلاک اور 60 ہزار سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔