اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) بشرا بی بی اور علی امین گنڈا پور ڈی چوک سے فرار ، خیبر پختنونخواہ پہنچ گئے ، پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا ہے حکومتی منصوبے کے تحت پرامن احتجاج کو فی الحال منسوخ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ مستقبل میں فیصلہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں کیا جائے گا۔تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ اسلام آباد میں پرامن مظاہرین کے خلاف بربریت کا مظاہرہ کیا گیا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ 8 شہید کارکنوں کی اطلاع موصول ہوئی ہے، کارکنوں کو براہ راست گولی مار دی گئی ہے، انہوں نے کارکنوں کے قتل اور آپریشن کی مذمت کی ہے۔دوسری جانب پولیس نے اسلام آباد میں شرپسند مظاہرین کے خلاف آپریشن کے دوران 400 سے زائد افراد کو گرفتار کیا۔.
جبکہ پنجاب بھر میں 800 کے قریب شرپسندوں کو گرفتار کیا گیا۔ترجمان کے مطابق ملزمان سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور وائرلیس برآمد کیا گیا جبکہ ملزمان سے سلنگ شاٹس اور بال بیرنگ بھی برآمد ہوئے۔.
پولیس ترجمان کان نے کہا کہ ملزمان پولیس پر حملوں، توڑ پھوڑ اور آتش زنی میں ملوث ہیں۔واضح رہے کہ اسلام آباد میں پولیس آپریشن کے دوران خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی کارکنوں کے ساتھ کار میں بیٹھ کر فرار ہو گئے۔علی امین گنداپور، بشریٰ بی بی بلیو ایریا میں کلثوم پلازہ کے قریب گاڑی میں سوار تھے اور گاڑی کے قریب پی ٹی آئی کے مظاہرین کی ایک چھوٹی سی تعداد موجود تھی۔
بشریٰ بی بی کی گاڑی کو کے پی ہاؤس کی طرف موڑ دیا گیا ہے اور اسلام آباد پولیس اسکواڈ بشریٰ بی بی کی گاڑی کے تعاقب میں چلا گیا ہے۔. جیسے ہی قیادت بھاگ گئی، کارکنوں نے جناح ایونیو اور سیونتھ ایونیو پر اپنی گاڑیاں بھی چھوڑ دیں، مظاہرین رہائشی علاقوں کی طرف بڑھ رہے تھے۔فرار ہونے والے مظاہرین کی گرفتاری کے لیے اٹک پل بند کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا اور پنجاب کو ملانے والا اٹک پل بند کر دیا گیا اور اٹک خورد میں سڑک بلاک کرنے کے لیے کنٹینرز دوبارہ لگائے گئے۔خیبرپختونخوا اور پنجاب کو ملانے والے لنک پل پر پولیس کا ایک بھاری دستہ تعینات کر دیا گیا ہے۔