اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) عرب لیگ کے آٹھ رکن ممالک نے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام میں اقتدار کی پرامن منتقلی کی حمایت پر اتفاق کیا ہے۔
اردن، سعودی عرب، عراق، لبنان، مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین اور قطر کے وزرائے خارجہ نے اردن کی بندرگاہ عقبہ میں ہونے والی ملاقات کے بعد مشترکہ بیان جاری کیا۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی اور سماجی قوتوں کو شام کی نئی حکومت میں حصہ لینا چاہیے اور کسی بھی قسم کے نسلی، فرقہ وارانہ یا مذہبی امتیاز کے خلاف خبردار کیا اور تمام شہریوں کے لیے انصاف اور مساوات پر زور دیا۔مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شام میں سیاسی عمل کو سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے تحت اقوام متحدہ اور عرب لیگ کو سہولت فراہم کرنی چاہیے، یہ قرارداد 2015 میں منظور کی گئی تھی جس نے مذاکراتی تصفیہ کا راستہ بنایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کو شام کو افراتفری میں پڑنے سے بچانا چاہیے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں پر بھی زور دیا، کیونکہ اس سے شام، خطے اور دنیا کی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شام کی سرحد پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کی گئی اور شامی سرحدوں سے اسرائیلی افواج کے انخلاء کا مطالبہ کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے عقبہ میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن، شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے گیئر پیڈرسن، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کاجا کالس اور ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے مطابق مذکورہ ملاقاتوں میں شام میں ایک مکمل نمائندہ حکومت کا مطالبہ بھی کیا گیا جو اقلیتوں کے حقوق کا احترام کرے اور دہشت گرد تنظیموں کو جگہ فراہم نہ کرے۔