اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیلی حکومت آئرلینڈ کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے اور اسرائیلی حملوں کی مذمت پر سخت نا لاں۔
اسرائیلی حکومت نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر آئرلینڈ میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ نے آئرش حکومت پر اسرائیل مخالف پالیسیوں کا الزام لگایا اور کہا کہ آئرلینڈ نے تمام حدود عبور کر لی ہیں اور اسرائیل نے ڈبلن میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔اپنے بیان میں اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ ڈبلن میں اسرائیلی سفیر کو آئرلینڈ کی جانب سے یکطرفہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کے بعد واپس بلا لیا گیا ہے۔
آئرش وزیر اعظم نے ڈبلن میں اسرائیلی سفارت خانے کی بندش کو "انتہائی افسوسناک” قرار دیا ہے اور ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے کہ آئرلینڈ اسرائیل مخالف ہے۔انہوں نے کہا کہ آئرلینڈ ہمیشہ سے امن کا حامی رہا ہے اور رہے گا۔آئرلینڈ کے نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ اسرائیل ڈبلن میں اپنا سفارت خانہ بند کر رہا ہے لیکن اس وقت اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مواصلات کے لیے سفارتی ذرائع کو برقرار رکھنے پر یقین رکھتے ہیں اور اسرائیلی فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جاری تنازع میں آئرلینڈ کا موقف ہمیشہ سے بین الاقوامی قوانین کے مطابق رہا ہے اور انسانی حقوق کے ان قوانین کی تعمیل تمام ریاستوں کے لیے لازمی ہے۔آئرلینڈ کے نائب وزیر اعظم نے کہا کہ غزہ میں جنگ کا تسلسل اور بے گناہ لوگوں کا قتل عام ناقابل قبول اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔. غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ غزہ اور فلسطینی شہریوں کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہے۔