اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)مونٹریال کے مغربی جزیرے پر بدھ کی رات کو ہونے والے ممکنہ آتش زنی کے حملے کے ذریعے اجتماعی بیت ٹکوا عبادت گاہ کو نشانہ بنایا گیا
صرف ایک سال کے دوران یہ دوسرا موقع ہے کہ ایک ہی عبادت گاہ کو نشانہ بنایا گیا۔
جماعت بیت ٹکواہ کے کینٹر ہینری ٹوپاس نے کہایہ نہ صرف یہودی برادری پر حملہ ہے، بلکہ بڑے پیمانے پر کینیڈین معاشرے کے تانے بانے پر حملہ ہے۔ اور اسے برداشت نہیں کیا جانا چاہیے، ۔
مونٹریال پولیس (SPVM) کو صبح 3 بجے کے قریب Dollard-des-Ormeaux (DDO) میں راجر پائلون اسٹریٹ کے قریب ویسٹ پارک اسٹریٹ پر آگ لگنے کے بارے میں 911 پر کال موصول ہوئی۔
ایس پی وی ایم کے ترجمان ویرونیک ڈوبک نے کہا کہ جب افسران جائے وقوعہ پر پہنچے تو انہوں نے جلدی سے آگ بجھا دی اور آگ پر قابو پالیا انہیں ایک آگ لگانے والا آلہ ملا
اس نے کہا کہ عینی شاہدین نے کم از کم ایک مشتبہ شخص کو دیکھا جو افسران کے پہنچنے سے پہلے ہی علاقہ چھوڑ گیا۔
ایک ٹوٹی ہوئی کھڑکی تھی اور دروازہ ٹوٹا ہوا تھا۔ عمارت کے اندر دھوئیں سے نقصان بھی ہوا۔
"اگر کسی کے پاس اس واقعہ کے بارے میں کوئی اور معلومات ہے تو وہ 911 پر کال کرکے یا اپنے پولیس اسٹیشن جاکر اس کا اشتراک کر سکتا ہے
کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔
ایک مشترکہ بیان میں فیڈریشن CJA اور سینٹر فار اسرائیل اینڈ جیوش افیئرز (CIJA) نے کہا کہ آتش زنی کے مبینہ حملے کا مقصد "یہودی برادری کو ڈرانا اور ہراساں کرنا تھا۔”
جس عبادت گاہ کو نشانہ بنایا گیا تھا اس کے بالکل پیچھے ہیبریو فاؤنڈیشن اسکول ہے، اور اس سے والدین پریشان ہیں۔پولیس ہر زاویے سے واقعے کی تفتیش کر رہی ہے ۔