اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)طالبان رہنماؤں نے افغان خواتین پر منفرد پابندیاں عائد کرنا شروع کر دی ہیں طالبان حکومت جو اپنی انتہائی قدامت پسند تشریح کے لیے مشہور ہے نے کہا ہے کہ رہائشی گھروں میں کھڑکیاں نہ رکھی جائیں بے پردگی ہوتی ہے
یہ پابندی اس لیے لگائی گئی ہے کہ وہ "صحنوں، کچن، پڑوسیوں کے کنوؤں اور خواتین کے زیر استعمال دیگر جگہوں کو دیکھ سکتے ہیں۔
حکم کے مطابقخواتین کو باورچی خانے، صحن میں کام کرتے دیکھنا یا کنوؤں سے پانی اکٹھا کرنا فحش حرکات کا باعث بن سکتا ہے
افغانستان میں خواتین پہلے ہی بنیادی حقوق سے محروم ہیں اب نئی پابندی کے مطابق گھر وں میں کھڑکیاں نہ رکھی جائیں تاکہ بے پردگی نہ ہو
حالیہ اقدامات نے خواتین پر گانے، عوام میں شاعری کرنے، یا میڈیا نشریات میں اپنی آواز کا استعمال کرنے پر بھی پابندی لگا دی ہے، جس سے خواتین کی زندگیوں پر انتہائی کنٹرول مسلط کرنے کے حکومت کے ارادے کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے ہیں۔.
یہ اقدامات طالبان کی گہری قدامت پسندی اور ذہنیت کو ظاہر کرتے ہیں، جو مساوات اور ذاتی آزادی کی اقدار سے متصادم ہے۔. ایسی پالیسیاں نہ صرف افغان خواتین کو پسماندہ کرتی ہیں بلکہ افغان معاشرے کی مجموعی ترقی میں بھی رکاوٹ بنتی ہیں۔.