اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )مصنوعی ذہانت سے تیار آلہ علامات ظاہر ہونے سے پہلے دل کی سنگین حالتوں کے خطرے سے دوچار لوگوں کی شناخت کر سکتا ہے۔
لندن کے محققین نے مصنوعی ذہانت کا آلہ بنایا ہے جو علامات ظاہر ہونے سے پہلے دل کی سنگین حالتوں کے خطرے سے دوچار لوگوں کی شناخت کر سکتا ہے، یہ ایک ایسی پیش رفت ہے جو ممکنہ طور پر ہزاروں فالج کو روک سکتی ہے۔یونیورسٹی آف لیڈز اور لیڈز ٹیچنگ ہسپتال NHS ٹرسٹ کے سائنسدانوں کے ذریعہ تیار کردہ AI نظام، ایٹریل فیبریلیشن (AF) کی علامات کی نشاندہی کرنے کے لیے الیکٹرانک ہیلتھ ریکارڈز کا تجزیہ کرتا ہے، ایسی حالت جس میں دل بے قاعدہ اور غیر معمولی طور پر تیز دھڑکتا ہے۔یہ ٹول مریض کے ڈیٹا کی جانچ کرتا ہے، بشمول عمر، جنس، نسل، اور موجودہ طبی حالات (جیسے ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، اور دل کی بیماری) خطرے کی صلاحیت کا حساب لگانے کے لیے۔ذرائع کے مطابق، اس الگورتھم کو 2.1 ملین افراد کے میڈیکل ریکارڈ کا استعمال کرتے ہوئے تربیت دی گئی تھی اور اضافی 10 ملین ریکارڈ کے ساتھ اس کی توثیق کی گئی تھی۔