خلا میں بھی اب انسانوں کی جگہ روبوٹ جائیں گے

ارد ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) روبوٹک ایکسپلوریشن مشینری پچھلی چھ دہائیوں سے نظام شمسی میں بھیجی جا رہی ہے، جو انسانوں کے لیے ناممکن منزلوں تک پہنچ سکتی ہے۔

پارکر سولر پروب نے 10 دن کی فلائی بائی کے دوران 1000 ڈگری سیلسیس کا تجربہ کیا۔لیکن ان خود مختار خلائی مشنوں کی کامیابی اور مصنوعی ذہانت کی اختراع نے یہ سوال پیدا کر دیا ہے کہ کیا مستقبل میں خلائی تحقیق میں اے آئی روبوٹس انسانوں کی جگہ لیں گے۔برطانوی ماہر فلکیات لارڈ مارٹن ریس کا کہنا ہے کہ روبوٹ تیزی سے ترقی کر رہے ہیں اور مستقبل میں انسانوں کو خلا میں بھیجنے کا امکان کم سے کم ہوتا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "بہرحال، مجھے نہیں لگتا کہ ٹیکس دہندگان کا کوئی پیسہ انسانوں کو خلا میں بھیجنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔”کیونکہ انسانوں کو خلا میں بھیجنا ایک مہم جوئی ہے۔ یہ امیر لوگوں کے لیے ایک تجربہ ہے، اس لیے اسے نجی طور پر فنڈز فراہم کیے جائیں۔مزید برآں، انسانوں پر مبنی خلائی مشن ہر وقت خود انسانوں کے لیے خطرے کا عنصر رکھتے ہیں۔ یونیورسٹی کالج لندن کے ماہر طبیعیات اینڈریو کوٹس نے لارڈ مارٹن سے اتفاق کرتے ہوئے کہا: "میں سنجیدہ خلائی تحقیق کے لیے روبوٹکس کو ترجیح دیتا ہوں۔ وہ بہت آگے جا سکتے ہیں اور بہت کچھ کر سکتے ہیں۔”

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔