اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)البرٹا امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کینیڈین اشیا پر ممکنہ محصولات کا جواب دینے کے منصوبے پر دستخط کرنے سے انکار کر رہا ہے۔
پریمئیر ڈینیئل اسمتھ کی طرف سے یہ فیصلہ بدھ کو اوٹاوا میں وزراء کے پہلے اجلاس کے بعد آیا ہے جس کا مقصد ٹیرف کے خطرات کے جواب میں متحدہ محاذ کا مظاہرہ کرنا تھا۔
جیسا کہ وزیر اعظم اور جسٹن ٹروڈو نے اپنی اختتامی نیوز کانفرنس کا انعقاد کیا، ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا، جس میں کسی بھی ٹیرف کے لیے باہمی تعاون کے ساتھ نقطہ نظر اور کاروبار اور ان علاقوں کے لیے حمایت کا وعدہ کیا گیا جو سخت متاثر ہوسکتے ہیں۔
اسمتھ جس نے عملی طور پر میٹنگ میں شمولیت اختیار کی نے دستخط نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور اس کے بجائے اپنا بیان جاری کیا کہ البرٹا توانائی یا دیگر مصنوعات پر محصولات برآمد کرنے سے اتفاق نہیں کرے گا ان کا کہنا تھا کہ جب تک یہ خطرات ختم نہیں ہوتے، البرٹا خطرے والے ٹیرف سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت کے منصوبے کی مکمل حمایت نہیں کر سکے گا سمتھ نے کہا ہم اس طرح کی تباہ کن وفاقی پالیسیوں سے البرٹن کے لوگوں کی روزی روٹی کے تحفظ کے لیے جو بھی اقدامات درکار ہوں گے وہ کریں گے۔ ہم اپنی پوری قوم سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ اس ٹیرف کے خطرے کو اس ملک کی گمراہ کن سمت کو درست کرنے کے لیے ایک موقع کے طور پر استعمال کریں اور متعدد بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شروع کریں جو ہمارے تیل، گیس اور دیگر قدرتی وسائل کو ترقی دینے، اپ گریڈ کرنے اور برآمد کرنے پر مرکوز ہیں
اسمتھ اگلے ہفتے واشنگٹن جانے کا ارادہ رکھتی ہیں اور کہتی ہیں کہ وہ آنے والے مہینوں میں کئی بار امریکا کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں تاکہ کینیڈین مصنوعات پر محصولات کے خلاف مقدمہ چلایا جا سکے اور تجارت کو مضبوط کیا جا سکے۔