اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کشتی حادثے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی حکومتی ٹیم آج مراکش روانہ ہوگی۔واضح رہے کہ تارکین وطن کو غیر قانونی طور پر مغربی افریقہ کے راستے اسپین جانے والی کشتی کو دو روز قبل مراکش میں حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
مراکش کے حکام نے بتایا کہ افریقی ملک موریطانیہ سے 2 جنوری کو روانہ ہونے والی کشتی سے 36 افراد کو بچا لیا گیا تھا اور اس میں 66 پاکستانیوں سمیت 86 تارکین وطن سوار تھے۔
پاکستانی حکومت نے مراکشی کشتی حادثے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سلمان چوہدری تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ہیں ایف آئی اے پنجاب کے ایڈیشنل ڈائریکٹر منیر مسعود مارتھ بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔ دفتر خارجہ اور آئی بی کا ایک ایک افسر بھی تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ مراکش جائے گا۔
بحر اوقیانوس میں مراکش اور موریطانیہ کے درمیان تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کی تلاش کے لیے تحقیقاتی ٹیم تین سے چار دن مراکش میں قیام کرے گی۔
حکومتی تحقیقاتی ٹیم کشتی حادثے میں بچ جانے والے افراد سے ملاقات کرے گی اور پاکستانیوں پر تشدد اور قتل کی تحقیقات بھی کرے گی۔
ادھر ایف آئی اے نے تارکین کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے میں ملوث ملزمان کے خلاف تین مقدمات درج کر لیے ہیں۔ گجرات اور سیالکوٹ سے انسانی سمگلروں کے خلاف ایف آئی اے کرائم سرکلز گوجرانوالہ اور گجرات میں مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔