اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ٹک ٹاک کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر صدر بائیڈن پابندی کے معاملے پر فوری مداخلت نہیں کرتے ہیں
تو ایپ اتوار سے شروع ہونے والے 170 ملین امریکی صارفین کے لیے اپنی سروس بند کرنے پر مجبور ہو جائے گی۔واضح رہے کہ دو روز قبل امریکی سپریم کورٹ نے امریکہ میں ٹِک ٹِک پر پابندی کے قانون کو برقرار رکھنے کا فیصلہ دیا تھا۔ایسوسی ایٹڈ پریس نیوز ایجنسی نے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صدر جو بائیڈن کے ٹک ٹاک پابندی کے قانون کو نافذ نہیں کیا جائے گا۔حکام نے کہا کہ TikTok کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ ڈونلڈ ٹرمپ پر چھوڑ دیا جائے گا، جو 20 جنوری کو عہدہ سنبھالیں گے۔
یہ قانون، امریکی ایوان نمائندگان سے منظور ہوا اور اپریل 2024 میں صدر جو بائیڈن نے اس پر دستخط کر دئیے ۔ٹک ٹاک 19 جنوری کو امریکہ میں ایپ کو مکمل طور پر بند کرنے پر غور کر رہا ہے۔ اس قانون کے تحت، TikTok کی پیرنٹ کمپنی، ByteDance کو کہا گیا کہ وہ 19 جنوری تک امریکہ میں اپنی سوشل میڈیا ایپ فروخت کرے یا پابندی کا سامنا کرے۔.ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی ٹک ٹاک کو ‘بچانے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں اور مبینہ طور پر اس قانون پر عمل درآمد میں 90 دن کی تاخیر کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کرنے پر غور کر رہے ہیں۔