اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا کی جانب سے بارڈر سیکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ دیر سے لیا گیا، لیکن قابل احترام ہے۔
یہ بات امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین جیمز ریش کہتے ہیں۔ یہ الفاظ اس وقت سامنے آئے جب کینیڈا نے ٹرمپ کے ٹیرف کی دھمکی کے جواب میں 1.3 بلین ڈالر کے سرحدی منصوبے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ سرحدی حفاظت دونوں ممالک کے لیے ترجیح ہونی چاہیے اور وہ شمال میں کینیڈا سے سرمایہ کاری جاری رکھنے کی امید رکھتے ہیں۔
اوٹاوا نے دسمبر میں بارڈر سیکیورٹی پلان کا وعدہ کیا تھا جب ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا تھا۔ ٹرمپ نے اپنے پہلے دن ڈیوٹی نہیں لگائی، جیسا کہ اس نے کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اس نے بارہا تجویز کیا ہے کہ ٹیرف یکم فروری سے جلد آسکتے ہیں۔ لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اس تاریخ کی کوئی اہمیت ہے۔ ٹرمپ کے ایگزیکٹو ایکشن میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا کے ساتھ امریکی تجارت اور سرحدی سلامتی سے متعلق ایک رپورٹ اپریل تک متوقع ہے۔کینیڈا کے پبلک سیفٹی کے وزیر ڈیوڈ میک گینٹی نے کہا کہ کینیڈا سرحد کے بارے میں امریکی خدشات کو دور کرنے کے لیے کئی محاذوں پر زور دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت مضبوط سرحد ہے۔ اس نے 150 سال سے زیادہ کا رشتہ استوار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے امریکی ساتھیوں کی بھی یہی رائے ہے۔