اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے غزہ کی تعمیر نو کی ذمہ داری قبول کرنے کی پیشکش کی ہے۔.
جب غزہ کی تعمیر نو کی جا رہی ہے تو وہاں کے لوگوں کو کہیں اور جا کر رہنے کی ضرورت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ غزہ پر ٹرمپ کی پیشکش کی تفصیلات پر ابھی بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔. صدر ٹرمپ کی پیشکش منفرد ہے اور اس کے بارے میں سوچا جانا چاہیے۔ صدر کی پیشکش کوئی مخالفانہ اقدام نہیں ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ صدر ٹرمپ کا غزہ میں امریکی فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔. ٹرمپ فلسطینیوں کی عارضی منتقلی چاہتے ہیں۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق صدر کا خیال ہے کہ غزہ کی تعمیر نو میں امریکہ کی شمولیت خطے میں استحکام کے لیے ضروری ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ امریکی فوجی غزہ میں تعینات کیے جائیں گے اور نہ ہی اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکی ٹیکس دہندگان اس منصوبے کی مالی معاونت کریں گے۔واضح رہے کہ کل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی پر طویل مدتی قبضے کا اعلان کیا تھا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے، جس کا مقصد خطے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔غزہ کے محصور فلسطینی علاقے پر قبضے کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی مسلم ممالک چین، روس اور یورپی ممالک سمیت دنیا بھر سے مذمت کی گئی ہے۔