اردوورلڈکینیڈا(ویب نیوز)حماس نےاشارہ دیاہے کہ وہ جاری جنگ بندی کے اگلے مرحلے کے دوران غزہ میں قید تمام یرغمالیوں کو ایک ہی بار آزاد کرنے کے لیے تیار ہے۔
اسرائیل اور حماس اس وقت نازک جنگ بندی کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کے عمل میں ہیں، جو دونوں جانب سے خلاف ورزیوں کے الزامات کے باوجود 19 جنوری سے نافذ العمل ہے۔
اسرائیل کے وزیر خارجہ نے منگل کو کہا کہ بات چیت دوسرے مرحلے پر "اس ہفتے” شروع ہو جائے گی، جس سے جنگ کے مزید مستقل خاتمے کی توقع ہے۔
حماس کے سینیئر اہلکار طاہر النونو نے اے ایف پی کو بتایا، ’’ہم نے ثالثوں کو مطلع کیا ہے کہ حماس معاہدے کے دوسرے مرحلے کے دوران تمام یرغمالیوں کو ایک ہی کھیپ میں رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ اس وقت حماس یا دیگر عسکریت پسند گروپوں نے کتنے یرغمال بنائے ہوئے ہیں۔
نونو نے کہا کہ اس قدم کا مقصد "ہماری سنجیدگی اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے آگے بڑھنے کے لیے مکمل تیاری کی تصدیق کے ساتھ ساتھ جنگ بندی کو مستحکم کرنے اور ایک پائیدار جنگ بندی کے حصول کی جانب اقدامات جاری رکھنا ہے”۔
جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے تحت اب تک 19 اسرائیلی یرغمالیوں کو عسکریت پسندوں نے رہا کیا ہے جس کے بدلے میں 1,100 سے زیادہ فلسطینی قیدیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا گیا ہے جو ریڈ کراس کی ثالثی میں بدلے گئے ہیں۔
بدھ کی پیشکش اسرائیل اور حماس کی جانب سے اس ہفتے کے آخر میں ایک ہی تبادلہ میں پہلے مرحلے کے تحت رہائی کے اہل تمام چھ زندہ یرغمالیوں کی واپسی کے لیے ایک معاہدے کا اعلان کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔
حماس نے منگل کو بھی اس بات پر اتفاق کیا کہ اس ہفتے اور اگلے ہفتے دو گروپوں میں آٹھ ہلاک شدہ یرغمالیوں کی لاشیں واپس کی جائیں۔