اردوورلڈکینیڈا(ویب نیوز)جے آئی ٹی نے منفی پروپیگنڈے میں ملوث ہونے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 25 ارکان کو ایک بار پھر طلب کر لیا۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جمعہ کو جے آئی ٹی نے ابتدائی طور پر ان افراد کو طلب کیا تھا۔ ان میں پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر، رؤف حسن اور شاہ فرمان تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے، جن سے پانچ گھنٹے پوچھ گچھ کا سامنا کرنا پڑا۔ شاہ فرمان نے مبینہ طور پر نامناسب رویے کا مظاہرہ کیا، جس سے جے آئی ٹی نے ان سے اضافی اور سخت سوالات پوچھے۔
جے آئی ٹی نے اب پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور اپنی سوشل میڈیا ٹیم کے ارکان کو 11 مارچ 2025 کو دوبارہ طلب کیا ہے۔ طلب کیے گئے افراد کی فہرست میں سلمان اکرم راجہ، رؤف حسن، سید فردوس شمیم نقوی، محمد خالد خورشید، اور میاں محمد اسلم اقبال شامل ہیں۔
سمن وصول کرنے والے دیگر افراد میں عون عباس، عالیہ حمزہ ملک، محمد شہباز شبیر، وقاص اکرم، کنول شوزاب، تیمور سلیم خان اور اسد قیصر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ شاہ فرمان، آصف رشید، محمد ارشد، صبغت اللہ وڑائچ، اظہر مشوانی، محمد نعمان افضل، جبران الیاس، سلمان رضا، زلفی بخاری، موسیٰ وڑائچ اور علی ملک کو بھی پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے۔
جے آئی ٹی مبینہ طور پر ریاست مخالف پروپیگنڈے سے متعلق شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کر رہی ہے۔