اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ٹرمپ انتظامیہ کا ایک اوراقدام عدالت نے منسوخ کر دیا ، کیلیفورنیا میں ڈسٹرکٹ جج ولیم السوپ نے حکم دیا کہ پروبیشنری وفاقی ملازمین
جنہیں حالیہ ہفتوں میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وفاقی افرادی قوت میں بڑے پیمانے پر برطرفی کے ایک حصے کے طور پر برطرف کر دیا گیا تھا، کو فوری طور پر بحال کر دیا جائے۔جج نے چھ وفاقی ایجنسیوں محکمہ دفاع، سابق فوجیوں کے امور، زراعت، توانائی، داخلہ اور خزانہ کو حکم دیا کہ وہ ان ملازمین کو بحال کریں جنہیں ٹرمپ انتظامیہ نے برطرف کیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے وفاقی ملازمین کے خدشات کو نظر انداز کرنے کی کوشش کی اور جھوٹا دعویٰ کیا کہ ان کی کارکردگی ان کی برطرفی کی وجہ تھی۔
ڈسٹرکٹ جج ولیم کے فیصلے کو ٹرمپ انتظامیہ کی اب تک کی سب سے بڑی عدالتی شکست قرار دیا جا رہا ہے ۔دوسری طرف، وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نے ایک بیان میں جج پر الزام لگایا کہ وہ غیر آئینی طور پر ایگزیکٹو برانچ کی خدمات حاصل کرنے اور برطرف کرنے کے اختیارات چھیننے کی کوشش کر رہا ہے، اور اشارہ دیا کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جا سکتی ہے۔وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری نے کہا کہ صدر کو پوری ایگزیکٹو برانچ کے اختیارات استعمال کرنے کا حق ہے۔. ضلعی عدالت کا کوئی جج صدر کے ایجنڈے کو روکنے کے لیے پورے عدالتی نظام کی طاقت کا غلط استعمال نہیں کر سکتا۔. اگر ضلعی عدالت کا جج انتظامی اختیارات حاصل کرنے کے لیے بے چین ہے تو وہ خود صدر کے لیے انتخاب لڑ سکتا ہے۔